وفاقی وزیرِ مملکت برائے پانی و بجلی، عابد شیر علی نے کے ای ایس سی کو معاہدے سے زائد بجلی دینے پر ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ فائل تصویر

وفاقی وزیرِ مملکت برائے پانی و بجلی، عابد شیر علی نے کے ای ایس سی کو معاہدے سے زائد بجلی دینے پر ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ فائل تصویر

اسلام آباد: وزیرِ مملکت برائے پانی و بجلی عابد شیر علی نے نیشنل پاور کنٹرول سینٹر کا دورہ کیا۔ اس موقع پر انہیں کے ای ایس سی اور ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کو بجلی کی ترسیل سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

 وزیر مملکت کو بتایا گیا کہ کے ای ایس سی معاہدے کے تحت روزانہ 650 میگا واٹ بجلی حاصل کرسکتی ہے لیکن بعض اوقات 700اور 720 میگا واٹ بجلی بھی سسٹم حاصل کر لی جاتی ہے جس پر وزیر مملکت نے سخت برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ کے ای ایس سی کو معاہدے کا پابند بنایا جائے اور اسے معاہدے میں طے شدہ بجلی سے زائد کسی صورت بجلی نہ دی جائے

 ۔وزیر مملکت نے کوئٹہ الیکٹرک سپلائی کمپنی اور پشاور الیکٹرک سپلائی کمپنی (پیسکو )سے متعلق اعداد وشمار موجود نہ ہونے پر ناپسندیدگی کا اظہار کیا۔  عابد شیر علی نے کہا ہے کہ حکومت توانائی کے بحران پر قابو پانے کیلئے بجلی کی پیداوار بڑھائے گی، کوئلے، پانی، ہوااور سورج کی روشنی سے بجلی پیدا کرنے کے منصوبوں پر کام تیز کیا جائے گا۔