۔ — انٹرنیٹ فوٹو

۔ — انٹرنیٹ فوٹو

واشنگٹن: ایک امریکی عدالتی جیوری نے مائیکل جیکسن کے خاندان کا یہ دعویٰ مسترد کر دیا ہے کہ پروموٹر کمپنی لائیو اے ای جی جیکسن کے ذاتی معالج کے طور پر ڈاکٹر کونارڈ مرے کی خدمات حاصل کر کے لاپرواہی کی مرتکب ہوئی تھی۔

عدالت کے بارہ رکنی پینل نے اس بات سے اتفاق کیا کہ مرے کو لائیو اے ای جی نے معاوضے پر رکھا تھا، تاہم اس بات کے کوئی شواہد نہیں ملے کہ وہ ناتجربہ کار تھے۔

یہ فیصلہ جیکسن خاندان کی طرف سے دعویٰ دائر کرنے کے قریب پانچ ماہ بعد سنایا گیا۔

مرے کو دو ہزار گیارہ میں جیکسن کو نیند کے لئے پروپوفول کی ضرورت سے زائد خوراک دینے پر غیرارادی طور پر قتل عمد کا مجرم قرار دیا گیا تھا۔

مرے کا موقف ہے کہ پروپوفول کی ضرورت سے زائد خوراک انھوں نے مرحوم گلوکار کی ضد پر دی اور مرحوم گلوکار کو اس کے بعد از اثرات سے پیشگی آگاہ کیا گیا تھا۔