12-13-13-obama-meets-malala-yousufzai 670

امریکی صدر اوبامہ نے اوول آفس میں گیارہ اکتوبر کو ملالئے یوسف زئی سے ملاقات کی، اس دوران امریکی خاتون اوّل مشیل اوبامہ اور اوبامہ کی بیٹی مالیا بھی موجود تھیں۔ —. فوٹو اے ایف پی

واشنگٹن: لڑکیوں کی تعلیم کے لیے سرگرم نوعمر پاکستانی ملالئے یوسف زئی گوکہ کل بروز جمعہ گیارہ اکتوبر کو نوبل پرائز برائے امن حاصل نہیں کرسکیں، لیکن وہائٹ ہاؤس پر ان کا گرمجوشی کے ساتھ شاندار استقبال کیا گیا، جہاں انہوں نے امریکی صدر بارک اوبامہ اور ان کی اہلیہ مشیل اوبامہ سے ملاقات کی۔

وہائٹ ہاؤس سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اوبامہ نے پاکستان میں لڑکیوں کی تعلیم کے لیے ملالئے یوسف زئی کی متاثرکن اور پُرجوش جدوجہد پر اُن کا شکریہ ادا کیا۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ امریکا پاکستانی عوام کے ساتھ شامل ہے اور دنیا بھر میں لوگوں کی بہت بڑی تعداد، تمام لڑکیوں کو اسکول جانے کے حق کو فروغ دینے اور ان کے خوابوں کے لیے فکرمند ہونے کے لیے ملالئے کی جرأت اور ان کے عزم کو خراج تحسین پیش کررہی ہے۔

ملالئے جو نوبل پرائز برائے امن کے لیے نامزد تھیں، نے اس ملاقات کے بعد اپنے بیان میں کہا کہ صدر اوبامہ کے ساتھ ان کی ملاقات ان کے لیے اعزاز ہے۔

انہوں نے کہا کہ "میں امریکا کی طرف سے پاکستان، افغانستان اور شام کے مہاجرین کے لیے تعلیم کے شعبے میں ان کی مدد کرنے پر صدر اوبامہ کی شکر گزار ہوں۔  میں ڈرون حملوں کے حوالے سے بھی اپنی تشویش کا اظہار کرنا چاہوں گی جو دہشت گردی کو پھیلانے میں مدد دے رہے ہیں۔ اس کارروائی سے معصوم لوگ ہلاک ہوئے ہیں اور یہ پاکستانی عوام کو مشتعل کرنے کا سبب بن رہا ہے۔اگر ہم اپنی کوششوں کو تعلیم پر مرکوز کردیں تو اس کے وسیع نتائج سامنے آئیں گے۔"

ملالئے نے پاکستان اور امریکا کی حکومتوں کے درمیان زیادہ سے زیادہ تعاون کا مطالبہ کیا۔

وہائٹ ہاؤس کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ملالئے یوسف زئی سے اوول آفس میں امریکی صدر اور خاتون اوّل کی ملاقات کے موقع پر صدر اوبامہ نے جمعہ گیارہ اکتوبر کو لڑکیوں کے عالمی دن قرار دینے کے ایک اعلامیے پر بھی دستخط کیے۔

اس اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ "تمام براعظموں میں، جہاں ہم لڑکیوں کو آگے بڑھنے دیا جائے گا، تو دنیا اس حد تک تبدیل ہوجائے گی، جس کا ہم صرف تصور کرسکتے ہیں، صرف ہمیں ان کو خواب دیکھنے کی آزادی دینی ہوگی۔"

ملالئے یوسف زئی کو اکتوبر 2012ء میں ایک قاتلانہ حملے میں ان کے سرپر گولی مار کر انہیں ہلاک کرنے کی اس وقت کوشش کی گئی تھی، جب وہ اسکول سے اپنے گھر جارہی تھیں۔ انہیں برطانیہ کے ایک ہسپتال لے جایا گیا، جہاں وہ اب رہتی ہیں۔ ان کی یادداشت پر مبنی کتاب "آئی ایم ملالئے" منگل کو شایع ہوئی تھی۔

کل جمعے کے روز انہوں نے عالمی بینک کی ایک تقریب سے خطاب کیا اور سائڈ ویل فرینڈز اسکول میں کتاب سے متعلق ایک تقریب سے بھی خطاب کیا جہاں اوبامہ کی بیٹیوں نے بھی شرکت کی۔