پاکستانی دفتر خارجہ کی عمارت کا منظر۔ —. فائل فوٹو

آخر کئی مہینوں کی سوچ و بچار کے بعد، پاکستان مسلم لیگ نون کی حکومت مٹھی بھر مگر بنیادی نوعیت کے حامل سفارت کاروں کی تقرریوں کے ساتھ خارجہ تعلقات کے محاذ پر سامنے آگئی ہے۔ ان میں نہایت اہمیت کی حامل، امریکا کے لیے پاکستانی سفیرکی نامزدگی بھی شامل ہے، یہ عہدہ سیکریٹری خارجہ عباس جیلانی کو گیا ہے۔

اس کے بعد جو اہم تقرریاں کی گئی ہیں، ان میں سیکریٹری خارجہ (عبدالباسط)، نئی دہلی (ابنِ عباس)، کابل (سید ابرار حسین) اور متحدہ عرب امارات (آصف درانّی) کے لیے سفیروں کی تقرریاں بھی شامل ہیں۔

ان اہم عہدوں پر جو تقرریاں کی گئی ہیں وہ عام طور پر پسندیدگی کے لائق ہیں۔ جن لوگوں کے نام سامنے آئے ہیں، وہ اپنے شعبے میں اہلیت کی شہرت رکھتے ہیں۔ یہ تمام کے تمام ماضی میں اہم عہدوں پر خدمات سرانجام دے چکے ہیں۔

مثال کے طور، جناب جیلانی اور جناب باسط، ماضی میں کئی مرتبہ، اسلام آباد میں دفترِ خارجہ کے ترجمان کی حیثیت سے خدمات سرانجام دے چکے ہیں۔ جناب جیلانی پیشہ ورانہ اہلیت کے حوالے سے جانے جاتے ہیں، وہ نئی دہلی اور برسلز میں بھی پاکستانی سفیر کی خدمات انجام دے چکے ہیں۔

مزیدِ برآں، ان عہدوں پر جو تقرریاں کی گئی ہیں، وہ تمام شخصیات خالص پیشہ ورانہ امور کے حوالے سے اچھی شہرت کے حامل ہیں، جس کی وجہ پیشہ ورانہ تعلق کا امورِ سفارت کاری و خارجہ تعلقات کے شعبے سے ہونا ہے۔ صرف ایک کے سوا، اس ضمن میں نہ تو کوئی سیاسی تقرری ہوئی اور نہ ہی کسی ریٹائرڈ سفارت کار کا انتخاب کیا گیا ہے۔

اس حوالے سے ایک خاص بات یہ کہ تقریباً ایک دہائی بعد واشنگٹن کے لیے ایسا پاکستانی سفیر مقرر کیا گیا ہے، جس کا تعلق دفترِ خارجہ سے ہے۔

یہ بات درست ہے کہ سیاسی بنیادوں پر کی گئی تقرریاں بسا اوقات کامیاب قرار پاتی رہی ہیں تاہم یہ بات حیران کُن نہیں کہ بنیادی نوعیت کے حامل منصبوں پر سیاسی تقرریوں سے کیڈر افسران کی حوصلہ شکنی ہوتی ہے اور وہ محسوس کرنے لگتے ہیں کہ اہم منصبوں پر ان کی تقرری کا نہ ہونا، اہلیت سے انکار ہے۔

اس پس منظر میں یہ بات خوش آئند ہونی چاہیے کہ جن سفارتکاروں کا تقرر کیا گیا، ان کا تعلق دفترِ خارجہ سے ہے۔ اگر افسرِ شاہی، بالخصوص دفترِ خارجہ کے افسران کی اہلیت اور اعلیٰ دماغوں نے حکومت کو تقرریوں پر متوجہ کیا تو یہ بات مجموعی طور پر ملکی مفادات میں جاتی ہے۔

اگر اپنے اپنے شعبوں اور محکموں میں، سیڑھی کے سب سے اونچے پائیدان تک پہنچنے کی خواہش پوری ہونے کا راز پیشہ ورانہ خدمات اور اہلیت میں پوشیدہ ہو تو پھر سب منزل کے حصول کی خاطر تمام تر اہلیت بروئے کار لائیں گے۔

یہی وہ سبب ہے جس کی بنا پر پاکستان مسلم لیگ ۔ نون کی جانب سے سفارتی منصبوں پر ان تازہ ترین تقرریوں کا خیرمقدم کیا جانا چاہیے۔