سلمان خان فلم 'ایک تھا ٹائیگر' کے ایک منظر میں ۔- آن لائن فوٹو
وانٹڈ، ریڈی اور دبنگ جیسی فلموں کے ذریعے عوامی تفریحی فلموں (ایکشن مصالحہ) کو دوبارہ زندگی دینے والے سپر سٹار سلمان خان کا ماننا ہے کہ بڑی تعداد میں ایسی فلمیں بننے سے یہ اپنی موت آپ مر جائیں گی۔
سلمان اور کریوگرافر - ہدایت کار پربھو دیوا نے دو ہزار نو میں وانٹڈ بنا کر ایکشن مصالحہ فلموں کی نئی لہر کو جنم دیا تھا۔
وانٹڈ نے نہ صرف ایک سو ساٹھ کروڑ کا ریکارڈ بزنس کیا بلکہ بولی وڈ میں 47 سالہ خان کو ایک بار پھر قدم جمانے کا موقع دیا۔
اس کے بعد ریڈی، دبنگ، باڈی گارڈ، اک تھا ٹائیگر اور دبنگ ٹو نے خان کو بولی وڈ کے کامیاب سٹارز کی فہرست میں دوبارہ لا کھڑا کیا۔
لیکن اب سلمان کا ماننا ہے کہ اس طرح کی فلمیں بننا ختم ہو جائیں گی۔
'میرے خیال میں وانٹڈ اور دبنگ جیسی فلمیں بہت اچھی تھیں تاہم اب ہر کوئی اس طرح کی فلمیں بنا رہا ہے جس کی وجہ سے شاید ایکشن مصالحہ فلمیں بننا ہی بند ہو جائیں'۔
سلمان کے مطابق ایسی فلمیں مشہور تو بہت ہوتی ہیں لیکن ان میں تخلیقی کام نہیں ہوتا۔ 'ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ایک جیسا مواد ہی ہر فلم میں دہرایا جا رہا ہے'۔
'مجھے نہیں معلوم کہ اب کس ٹائپ کی فلمیں کلک ہوں گی'۔
'ایک ہیرو کا پچاس پچاس لوگوں کو پیٹنا اور انہیں ہوا میں اڑا دینا جاری رہے گا، کیونکہ یہ ہمارے سینما کا حصہ ہے لیکن ایکشن کا انداز یقیناً تبدیل ہو جائے گا'۔
سلمان خان کی آنے والی فلمیں مختلف اور دلچسپ نظر آ رہی ہیں۔ ان میں جے ہو، کک، سورج برجاتیہ اور پربھو دیوا کی فلمیں شامل ہیں۔
جے ہو یکسر مختلف انداز کی فلم ہے، اس میں ڈراما، جذبات وغیرہ جیسے تمام لوازمات ہیں جبکہ کک دوسرے انداز کی فلم ہوگی'۔
سلمان نے بتایا کہ سورج نے انہیں ایک کہانی کا مرکزی خیال سنایا جو انہیں پسند آیا۔
'یہ بہت اچھا سکرپٹ ہے اور میں نے کافی عرصے سے برجاتیہ کے ساتھ کام نہیں کیا'۔
اسی طرح سلمان خان مشہور فلم 'ہیرو' کے ری میک میں ادیتہ پنچولی کے بیٹے سورج کو متعارف کرانے جا رہے ہیں۔ سلمان فی الحال اس پراجیکٹ پر زیادہ بات کرنے پر آمادہ نہیں ہیں۔
No comments :
Post a Comment